اسکاٹ لینڈ کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لئے عوامی ریفرنڈ جاری ہے جب کہ مختلف سروے رپورٹس کے مطابق ریفرنڈم میں 80 فیصد ٹرن آؤٹ آنے کا امکان ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تاج برطانیہ سے علیحدگی کے لئے آج ہونے والے ریفرنڈم میں رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جب کہ اس سے قبل تاج برطانیہ سے علیحدگی اور برطانیہ کے ساتھ رہنے والے حامیوں کی جانب سے عوام کو اپنی جانب قائل کرنے کے لئے پر زور مہم چلائی گئی۔ ہر چھوٹے بڑے چوراہے، بازار اور سڑکوں، شاہراہوں پر اسکاٹ لینڈ کے پرچم آویزاں کر دیئے گئے ہیں، جگہ جگہ ہاں اور نہیں کے پمفلیٹس لگائے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ریفرنڈم میں حصہ لینے کے لئے 97 فیصد افراد کی رجسٹریشن مکمل ہوچکی ہے جب کہ آج ہونے والے ریفرنڈم میں 80 فیصد ٹرن آؤٹ آنے کا امکان ہے۔
ریفرنڈم سے قبل 3 مقامی
اخبارات نے عوامی رائے عامہ پر مشتمل ایک سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق 47.7 فیصد عوام نے نہیں جب کہ 44.1 فیصد نے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا، 8.3 فیصد عوام ایسے ہیں جو خاموش ووٹرز تصور کئے جارہے ہیں۔ اسی طرح آئی سی ایم پول کے مطابق 41 سے 45 فیصد عوام برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ہیں جب کہ 14 فیصد ایسے ہیں جو آخری وقت میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ مقامی اوپینین ریسرچ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 49 فیصد رائے دہندگان نے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 45 فیصد کا خیال تھا کہ اسکاٹ لینڈ آزاد ہونا چاہئے اور 6 فیصد نے کوئی رائے نہیں دی۔
دوسری جانب اسکاٹ لینڈ کے عوام کو تاج برطانیہ کے ساتھ ہی رہنے کے لئے قائل کرنے پر برطانوی سیاسی قیادت ان دنوں اسکاٹ لینڈ میں موجود ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون بھی ایک ہفتے کے دوران دو مرتبہ اسکاٹ لینڈ کا دورہ کر چکے ہیں۔